وہ تنہا تو تھا
وہ تنہا تو تھا لیکن ادھورا تو نہ تھا
ہمیں چھوڑ کر زمانے میں رُسوا تو نہ تھا
میں بُرا تھا یا بھلا تھا
اُس کو مجھ سے گِلہ تو نہ تھا
میری لکھی گئی تحریروں کو
وہ پڑ کر بھولا تو نہ تھا
اُس کو چاہا تھا میں نے لیکن
وہ میرا تو نہ تھا
ہاتھ کی لکیروں میں مگن تھے
وہ میری تقدیروں میں تو نہ تھا
اُس کو بھولنا چاہا تھا لیکن
وہ خاص تھا ،عام تو نہ تھا
مریم فاطمھ
This Poetry is added to the contest. Please read the Urdu Poetry contest number 10 rules