جو تو نہیں تو یہ میرا گھر کچھ نہیں
جو تو نہیں تو یہ میرا گھر کچھ نہیں
بن چراغوں کے یہ بام و در کچھ نہیں
ہو کھوٹ دل کی تو یہ سنگ بھی ہیں کوہ عظیم
اگر ہو عزم تو یہ بہر و بر کچھ نہیں
میں ایک جگنو ہوں میں راستہ دکھاؤں گا
مجھے اب راہ کی ظلمت کا ڈر کچھ نہیں
رب ہے راضی تو پھر اشک بھی یہ موتی ہیں
وگرنہ کچھ نہیں یہ چشم تر کچھ نہیں
ایک دن زوہیب لوٹ ہی تو جانا ہے
ہے خاک مٹھی کی یہ مال و زر کچھ نہیں
جو قرض جان پے رکھے تیری محبت میں
وہ سب چکا دیے اب میرے سر کچھ نہیں
Nice poetry bhaiya
Keep it up👍
میں ایک جگنو ہوں میں راستہ دکھاؤں گا 😇