You are currently viewing Ye Mera Ghar Kuch Nahi By Dr Zuhaib Arshad

Ye Mera Ghar Kuch Nahi By Dr Zuhaib Arshad




جو تو نہیں تو یہ میرا گھر کچھ نہیں

جو تو نہیں تو یہ میرا گھر کچھ نہیں

بن چراغوں کے یہ بام و در کچھ نہیں


ہو کھوٹ دل کی تو یہ سنگ بھی ہیں کوہ عظیم

اگر ہو عزم تو یہ بہر و بر کچھ نہیں


میں ایک جگنو ہوں میں راستہ دکھاؤں گا

مجھے اب راہ کی ظلمت کا ڈر کچھ نہیں


رب ہے راضی تو پھر اشک بھی یہ موتی ہیں


وگرنہ کچھ نہیں یہ چشم تر کچھ نہیں

ایک دن زوہیب لوٹ ہی تو جانا ہے


ہے خاک مٹھی کی یہ مال و زر کچھ نہیں

جو قرض جان پے رکھے تیری محبت میں


وہ سب چکا دیے اب میرے سر کچھ نہیں

Dr Zuhaib Arshad

 

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 4.2 / 5. Vote count: 5

No votes so far! Be the first to rate this post.

This Post Has One Comment

  1. Ieman ch

    Nice poetry bhaiya
    Keep it up👍
    میں ایک جگنو ہوں میں راستہ دکھاؤں گا 😇

Leave a Reply