You are currently viewing Zindagi by Adeeba Qazi

Zindagi by Adeeba Qazi




زندگی

ـ مشکلیں، رکاوٹیں اور یہ بے بسی

آخر اِس بے چارگی میں کیسی ہے زندگی


ـ کھو کر اِس حسین وادی میں

بے کار ہی گزار دی ساری زندگی


ـ اب تو موت بھی لگتا ہے کہیں دور رہ گئی

اب کیا تیری سوچوں ہی میں گزرے گی میری زندگی


ـ آنسو پھر تیرا عکس بنا جاتے ہیں

جب بھی کرنا چاہوں آغاز ِ زندگی


ـ یوں تو باغ کے اجڑ جانے سے کیا فرق پڑے گا

ہر خزاں کے بعد بہار کی آمد ہے زندگی


ـ کیا ضروری تھا تمہارا میرے سامنے آنا

برباد کرنے کو کافی نہیں زندگی


ادییبا قاضی

 

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 1 / 5. Vote count: 1

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply