You are currently viewing Aakhri Mulaqat By Doctor Zuhaib Arshad

Aakhri Mulaqat By Doctor Zuhaib Arshad




آخری ملاقات

مجھ کو سمیٹ لینے دو سوغات آخری

پلکوں سے موتیوں کی یہ برسات آخری


اے مرض لا علاج تو نے عمر چھین لی

مجھ کو تو ابھی جینے تھے جذبات آخری


چند پل کی زندگی ہے تو دو پل تو ٹھہر جا

کچھ تیرے ساتھ جی سکوں لمحات آخری


ٹوٹا ہوا ہوں میں مجھے کچھ حوصلہ تو دو

اس درد کو میں دے سکوں اک مات آخری


اک بار مسکرا کے مجھے دیکھ لو اگر

ہنس کے گزار دوں گا میں یہ رات آخری


ممکن ہے اب کے پھر کبھی کوئی گفتگو نہ ہو

گر ہو سکے تو پوچھ لو کوئی بات آخری


میں جا رہا ہوں لے کے انھیں اپنے ساتھ میں

آنکھوں میں رہ گئے جو سوالات آخری


اب روبرو ہوں مجھ کو تم جی بھر کے دیکھ لو

شائد ہے اس جہاں کی یہ ملاقات آخری


ڈاکٹر ذوہیب ارشد

 

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 4.3 / 5. Vote count: 18

No votes so far! Be the first to rate this post.

This Post Has 5 Comments

  1. اسد

    بہت خوب

  2. Awan

    Outstanding .
    Great well done

  3. Sadia Rizwan

    Beautiful

  4. Bilal Hashmi

    بھئی ماشاء اللہ ڈاکٹر صاحب نے اپنے کلام میں کیا خوب صورتی سے اپنے پروفیشن کا رنگ “مرض، علاج” وغیرہ سے بھر دیا ہے

  5. Ieman ch

    excellent poem bhaiya
    keeo it up

Leave a Reply