ایک کہانی
یہ بھی ایک کہانی ہے
تو ہے اور میری زبانی ہے
میرے لفظوں میں طاقت نہیں
جو تجھ میں ایک روانی ہے
وہ شاعر ہے کہیں دور کا
تو لڑکی جس کی مستانی ہے
حدوں میں ہیں دونوں اپنی
یہ دنیا جس کی فراوانی ہے
دھوکا ہے فقط دھوکا یہاں
اور تجھ میں اب بھی نادانی ہے