رات گئے چھیڑا کرتا ہے تیرا غم
رات گئے چھیڑا کرتا ہے تیرا غم
مجھے تنگ بہتیرا کرتا ہے تیرا غم
تو کیا جانے میرا کیا حال ہوتا ہے
کیا میرا حال کرتا ہے تیرا غم
اک زمانہ ہے جو زخم دیتا ہے جا بجا
میرے زخموں کو بھرتا ہے تیرا غم
پریشان ہوں حالات سے مگر جاناں
میرا دست بد حالی پکڑتا ہے تیرا غم
میں ڈوب جاتا ہوں غم میں تیرے
مجھ میں پل پل ابھرتا ہے تیرا غم
میں بکھرتی جا رہی ہوں روز بروز
اور مجھ میں نکھرتا ہے تیرا غم
موج طلاطم ہے، تباہی پر ہے راضی
اور طوفاں سا بپھرتا ہے تیرا غم
میں عاجز ہوں جواب ملتا نہیں کوئی
خاک سوال پر سوال کرتا ہے تیرا غم
Nice poetry 👍
💜
واہ واہ واہ
Boht khoob …Shandar lfaazi
wahhhhh👌👌👌👌
Such a beautiful poetry ❤️
Amazing as always 😍😍
Awesome!