تیرے جیسا حسیں ہے تیرا غم
جامد و جاگزیں ہے تیرا غم
تیرے جیسا حسیں ہے تیرا غم
دل کے بہتے اداس دریا میں
بہہ رہا نر مگیں ہے تیرا غم
تیری آنکھوں میں ڈوب کر ظالم
ہوگیا سر مگیں ہے تیرا غم
نرم آنچل میں چھپا لے مجھ کو
باخدا دل زمیں ہے تیرا غم
ویسے ابرار کم نہیں تو بھی
پر بڑا ظرف بیں ہے تیرا غم