ٹوٹے ہوۓ وعدوں
سپنوں کی رات میں کوئی حقیقت نہیں ہوتی
ہاں، دل کو ماننے کی بھی ہمت نہیں ہوتی
ٹوٹے ہوۓ وعدوں سے سیاہی پھوٹتی ہے
اندھیروں میں پنہاں ظلمت نہیں ہوتی
کیوں کسی کے وعدوں کا ہمیں مان ہوتا ہے؟
جب کسی میں نبھانے کی ہمت نہیں ہوتی
ضروری تو نہیں کہ لہجوں سے دل بھی ہو ظاہر
مسکان کے پیچھے ہر بار الفت نہیں ہوتی
ہم ان راتوں کو انمول سمجھتے تھے کنول
جنہیں اب یاد کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہوتی
فریال کنول
Urdu Poetry of Faryal Kanwal, Totay huay waday Urdu Poetry contest No 4. Its Faryal Kanwal second post/entry in the Urdu Poet contest. To read all Nazams, Ghazals, Sad Poetry, love poetry, Urdu ghazal and more Shayari of Faryal Kanwal.
Good 5 stars