حیا نہ ہو اگر جس میں وہ نظر کچھ نہیں
بن چراغوں کے یہ بام و در کچھ نہیں
حیا نہ ہو اگر جس میں وہ نظر کچھ نہیں
یوں تو کہنے کو سارے رشتے بہت ہی سچے ہیں
پر رشتوں میں نہ ہو وفا اگر تو کچھ نہیں
یوں تو کہنے کو بہت ہی وسیع ہے سمندر
مگر نہ ہو اگر یہ آب تو سمندر کچھ نہیں
یوں تو رہتے ہیں بہت لوگ گھروں میں لیکن
نہ ہوں اگر ماں باپ تو گھر کچھ نہیں
یوں تو کٹ جاتا ہے سفر کیسا بھی ہو
مگر نہ ہو کوئ ہمسفر تو سفر کچھ نہیں
یوں تو ابلیس بھی تھا معتبر فرشتوں میں
نہ ہو اگر عاجزی تو جن و بشر کچھ نہیں
kamal Awesome love it
Thank u
nice sis
Thank u😍
Nice poetry sis
Keep it up 🖤