You are currently viewing Hosla by Farhan Ahmad Qilash

Hosla by Farhan Ahmad Qilash




حوصلہ

یہ جو آندھیاں میرے ہوش اڑانے کو ہیں

مجھے لگتا ہے یہ میرا مقصد بجھانے کو ہیں


میں تو اڑتا رہوں گا ان تیز ہواؤں میں

یہ تو بس میری رفتار بڑھانے کو ہیں


میرے سر پہ ہے ابھی میری ماں کا سایہ

اور یہ کم ظرف مجھے گرانے کو ہیں


ٹوٹ بھی جاؤں تو حوصلہ نہیں ہاروں گا

یہ آنسوں تو فقط اسے دکھانے کو ہیں


شیشے سے کیا پوچھتے ہو؟ وہ کیا دکھائے گا؟

تمہارے اپنے ہی تمہارے عکس دکھانے کو ہیں


تنکا تنکا جوڑ کر میں نے یہ گھر بنایا ہے قلاشّ

ظالم ہیں تیرے لوگ جو اسے ڈھانے کو ہیں


فرحان احمد قلاشّ

 

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 3.7 / 5. Vote count: 3

No votes so far! Be the first to rate this post.

This Post Has One Comment

  1. Ieman ch

    amazing poetry bhaiya keep it up

Leave a Reply