حوصلہ
یہ جو آندھیاں میرے ہوش اڑانے کو ہیں
مجھے لگتا ہے یہ میرا مقصد بجھانے کو ہیں
میں تو اڑتا رہوں گا ان تیز ہواؤں میں
یہ تو بس میری رفتار بڑھانے کو ہیں
میرے سر پہ ہے ابھی میری ماں کا سایہ
اور یہ کم ظرف مجھے گرانے کو ہیں
ٹوٹ بھی جاؤں تو حوصلہ نہیں ہاروں گا
یہ آنسوں تو فقط اسے دکھانے کو ہیں
شیشے سے کیا پوچھتے ہو؟ وہ کیا دکھائے گا؟
تمہارے اپنے ہی تمہارے عکس دکھانے کو ہیں
تنکا تنکا جوڑ کر میں نے یہ گھر بنایا ہے قلاشّ
ظالم ہیں تیرے لوگ جو اسے ڈھانے کو ہیں
amazing poetry bhaiya keep it up