جبڑے کا امتحان تھا
بولیں ہمیں بیگم میری
کھالو ذرا روٹی بنی
اٹھا یوں پھر خوشی خوشی
چلتا گیا انکی گلی
آنگن میں جو بیٹھا تو پھر
ایک پلیٹ میں روٹی سجی
کالی لگی تھوڑی مگر
خیر بیگم کے ہاتھوں کی بنی
پر میں نے توڑا جو اسے
آواز سب نے ہے سنی
کٹ کٹ چبا کے کھا گیا
جبڑے کا امتحان تھا
پاس بولیں کھڑی بیگم میری
روٹی لگی کیسی اجی
اور بولا عالیشان سی
میں ہوکےاطمینان سا
جبڑے کا امتحان تھا
پھر یوں ہوا بیگم میری
اگلے دن کچن میں جا کھڑی
تکنے لگا میں آسماں
جبڑے کا امتحان تھا
اور یوں ہوا کے یہ سزا
ملتی گئی شام و صبح
ڈرتے ہیں ان سے ہم ذرا
اب بیگم کو بولیں کیا بھلا
جبڑے کا امتحان تھا
سید طٰہٰ
How useful was this post?
Click on a star to rate it!
Average rating 2 / 5. Vote count: 3
No votes so far! Be the first to rate this post.
Mr. Syed Taha submitted funny poetry in the current international Urdu funny poetry contest. Funny Shayari is very popular in many countries. Viewers love to read this type of Shayari.