نہ ہو جس دل میں محبت وہ دل کچھ نہیں
بن چراغوں کے یہ بام و در کچھ نہیں
نہ ہو جس دل میں محبت وہ دل کچھ نہیں
نا پوچھ محبّت کو مطلب ہم سے اے جاناں
محبّت دکھ ہی دیتی ہے اور کچھ نہیں
محض وعدے ہوں گر وفاؤں کے صبح و شام
نہ ہو گر عمل پیرا تو عہدِ وفا کچھ نہیں
بھلا کیا تم نے جو نہ نبھائے و عدے وفا کے
چونکہ محبت ہے رسوائی سوا اور کچھ نہیں
نبھانے والے نبھا کے دغا کرنے والے دغا کر کے
سب کا انجام موت ہے سوا اور کچھ نہیں
ہونگے پیش ہماری عدالت میں بیوفائی کرنے والے
جن کا انجام ہے رسوائی کے سوا اور کچھ نہیں
Very impresive
nice poetry sis
keep it up.
nice poetry sis
keep it up.👍