محبت
محبت ہو گئی ہے پھر کوئی دیوانہ لکھ دو تم
دیوار دل پہ لیکن یہ میرا افسانہ لکھ دو تم
تقدس ہو کہیں پامال نہ بکھری محبت کا
ہتھیلی کے کسی کونے میں بس بیگانہ لکھ دو تم
تڑپتی اور سسکتی چاہتوں کا ہے ہجوم ایسا
محبت سے تیری آباد ہیں ویرانہ لکھ دو تم
کھڑے ہو کرکبھی یادوں کےانجانے جھروکے میں
دلوں کی دوریوں کا تھا کوئی یارانہ لکھ دو تم
ابھی دارورسن کو یہ محبت تو نہیں بھولی
دلوں کے بیچ ہی خواہش کو ہےدفنانہ لکھ دو تم
چلے تھے کس لئے نوشی تلاش آرزو میں تم
دکھوں کو مسکراتی چاہ کا پیمانہ لکھ دو تم
جویریہ نوشی
How useful was this post?
Click on a star to rate it!
Average rating 4.6 / 5. Vote count: 5
No votes so far! Be the first to rate this post.