وقت وقت کی بات
وقت وقت کی بات ہے رہنے دو پیارے
لہو کو اپنی آنکھ سے بہنے دو پیارے
ٹکڑے دل کے لاکھ ہیں ایک نظر آئے
یہ تو گہنا چاند ہے گہنے دو پیارے
مٹتے مٹتے خود ہی غم مٹ جائیں گے
لمحہ بھر کو یہ سب سہنے دو پیارے
وقت نے اجلے پہناوے سب پہن لیے
پہنے گر کوئی کانٹے پہنے دو پیارے
اٹھ کر محفل سے پھر واپس آ بیٹھے
خوف ہے آدھی رات کا کہنے دو پیارے
آسمان سے نازش تارے ٹوٹیں نہ
فریادی کو دل میں رہنے دو پیارے