وہ مُجھے ملنگ سمجھ کر ہستی
تھی اور میں سمجھتی تھی کہ وہ اپنی مرزی سے ہستی تھی
ہماری دوستی ساتھ میں بہت جہچتی تھی وہ کچھ الگ ہی ترہاں کا ہستی تھی
اورجب وہ اپنے دانت پر منجن گھستی تھی تو تب بھی مُجھے سوچ کر ہستی تھی
ہماری دوستی ساتھ میں بہت جہچتی تھی وہ کچھ الگ ہی ترہاں کا ہستی تھی
جب وہ اپنے دانتوں میں پینسل دبا کر شعنپرن سے پینسل شعنپ کرتی تھی تب بھی بہت ہستی تھی
کیاوہ واقعئ مُجھے ملنگ سمجھتی تھی یہ پھر ایسے ہی ہستی تھی
وہ اپنے دادا کے گھر بھی گئ تو واہاں بھی اخروٹ اپنے دانتوں سے تور کر ہسدی
وہ مُوکہ مار کر میرے دانت گراتی اور موکا دیکھ کر چوکھ مار دیتی میرے ساتھ أعسقیرم وہ بھی کھاتی تھی اور بہت ہستی تھی کیا وہ سہچ.میں مُجھے ملنگ سمجھتی تھی
وہ میرے ساتھ مکھول کرتی تھی میرے دانت موکا مار کر گیراتی تھی پھر میرے ساتھ أعسقیرم بھی کھاتی تھی میرے دودھ کے دانت گیر چُکے تھے اُس کے آچُکے تھے مُجھے اب سمجھ آئ کہ کیوں ہستی تھی مُجھے دانت بنا کر ہستی تھی میرے دانت گیرا کر مزے اُڑاتی تھی
ہماری دوستی ساتھ میں بہت جہچتی تھی وہ کچھ الگ ہی ترہاں کا ہستی تھی
مومینہ سُہیل
How useful was this post?
Click on a star to rate it!
Average rating 3.5 / 5. Vote count: 4
No votes so far! Be the first to rate this post.