پھر کھبی ملاقات ہو
وہ میری پہلی ملاقات تھی
وہ میری پہلی داستاں تھی
وہی وعدے ، وہی قسمیں
وہی زمانے کی روایت
مل کر بھی ہم مل نہ سکے
ایسی ملاقات تھی
کھبی تم میرے کھبی میں تیری
نہ آسماں ہو نہ زمیں کوئی
بس تم ہو ، تمہارا ساتھ ہو
پھر کھبی ملاقات ہو
راستے جدا ہوئے ،تنہا رہ گئے ہم
شاید پھر سے پھول کھلیں
شاید پھر برسات ہو
مانا کہ ہم جدا ہوئے
پر خوشی تو ہے ہم ملے تھے کھبی
کچھ پل ہم نے ساتھ جیئے تو تھے
شکوہ نہيں ہے تم سے
نہ شکایت ہے کوئی
کھبی ہم ساتھ چلے تو تھے
زندگی نئی راہوں میں ہے
یادیں تیری میری آنکھوں میں ہیں
تیری یادوں کے سہارے جئ رہے ہیں ہم
چاندنی راتوں میں پھر کھبی ملاقات ہو
اس چمن میں پھر بہار ہو
زندگی کے کسی موڑ پر پھر کھبی ملاقات ہو
great sis
Kamal ki poetry
Need to improve ….
Zabardast❤❤❤
Need to improve…
nice poetry and keep it up ; Always Shine like a Star.
bht khoobsurat ghazal
beautiful poetry bht pyari ghazal hai