ہمارا عشق جس کے ساتھ معیاری رہا برسوں
اسی کے نام سے ہم پر ستم جاری رہا برسوں
ستم یہ ہے شکستہ حال ہی۔ ہم اس ریاست میں
ہمارے نام کا سکہ جہاں جاری رہا برسوں
اسی کو سونپ دی ہم نے حفاظت اپنے خیموں کی
وہ آدم خور جو لاشوں کا بیوپاری رہا برسوں
شناسا تھا ہمارے درد کی لذت سے وہ لیکن
ہمارے غم میں مصروف اداکاری برسوں
مصائب لاکھ آ جائیں مگر جھکلنا ہے نا ممکن
یہ وہ سر ہے کہ جس پر تاج خودداری رہا برسوں
تکلف ہے ،تصنع ہے ،اداکاری بھی ہے اس میں
بیچارہ کیا کرے شاہوں کا درباری رہا برسوں
سفر کتنا انوکھا تھا وہ راہ عشق کا ساغر
پہنچ کرمنزل مقصد پہ بھی جاری رہا برسوں
ریاض ساغر
مظفر نگر ۔ یو پی انڈیا
اردو شعر و ادب کی دنیا کے درخشاں ستارے،مائہ نازشاعر جناب ریاض ساغر صاحب جو بلا شرکت غیرے اردو غزل کی شان ہیں۔