Aik Muddat Se by Muhammad Tanveer Veer
ایک مدت سے ایک مدت سے تیرے شہر میں آنا چھوڑاتجھ سے جو واسطہ تھا ہم نے پرانا توڑاہم تو ہیں سر پھرے بدنام نہ ہو جائیں کہیںتیری گلیوں میں…
ایک مدت سے ایک مدت سے تیرے شہر میں آنا چھوڑاتجھ سے جو واسطہ تھا ہم نے پرانا توڑاہم تو ہیں سر پھرے بدنام نہ ہو جائیں کہیںتیری گلیوں میں…
جگنو۔۔استقبالیہ نظم ( جب ایک رات کہیں جگنوؤں کا پہرہ تھا) چراغِ دل کو ہتھیلی پہ ہم جلا بیٹھے جو دور تھے وہ بھی اپنے قریب آ بیٹھے اندھیری رات…
ایک جگنو کی جب جھلک پاؤں ایک جگنو کی جب جھلک پاؤںدل میں یادوں کی تب مہک پاؤںہلکی تاریکی میں رہوں گم سمچشم سے دیدنی چمک پاؤںہے بناوٹ بڑا عجوبہ…
ایک کہانی یہ بھی ایک کہانی ہے تو ہے اور میری زبانی ہے میرے لفظوں میں طاقت نہیں جو تجھ میں ایک روانی ہے وہ شاعر ہے کہیں دور کا…
بس ایک ملاقات وہ نظریں جھوکاۓ چلے گۓ ہم انکے چہرے کو دیکھتے رہ گۓ بس ایک ملاقات میں ہی ہمارے وجود کو اپنا بنا کر چلے گۓ میرے پتّھر…