اداس شامیں
سچا دوست اور آنسوبے مثال ہوتے ہیں
جب دل ہو اداس تو راتیں بھی غمگین ہو جاتی ہیں
آؤ سکی شام لگائیں بیٹھک روٹھے ہوؤں کے ساتھ
جانے کیوں جو گزر گئی ہے جو شامیں وہی یاد آتی ہیں
ہر راہ سے گزرے خالی ہاتھ ہر سفر کاٹا اکیلے
اب تو ہر شام یادوں کے پتھر برستے ہیں
میرے دشمن ڈھونڈتے ہیں بدنام کرنے کے بہانے ہزار
لوٹ کے پھر وہ لوگ بھی کسی شام مل جاتے ہیں
مرنا تو ایک دفعہ ہوتا ہے جو روز سرِ شام مر جائے
وہ دیوانے کبھی بد نام نہیں ہوتے ہیں
حمیرہ آصف
How useful was this post?
Click on a star to rate it!
Average rating 3 / 5. Vote count: 4
No votes so far! Be the first to rate this post.