محبت
ٹہنی ٹہنی پھول کھلے ہیں پیار محبت کی پہچان
ہوجاتے ہیں پیارکےراہی دونوں ہی اس میں یکجان
ڈرتا ہے شرماتا ہے خودکو بھی نہ بتلاتا ہے
کر لیتا ہے بھولے سے بیکار محبت جب انسان
مستی ہے سر مستی ہےہر دل میں لیکن بستی ہے
رہتی ہے اپنا بن کر نہ نفع ہے اس میں نہ نقصان
لمحہ بھر کو ساتھ رہواس دل میں بن کے تم ہمراز
اس سے ہو جائیں گی اپنی جیون راہیں سب آسان
دور بسیرا کر بیٹھے ہیں ساری محبت کے رشتے
کسے بتاؤں خود سمجھاؤ اپنی محبت کے ارمان
گلشن ایسی سیج سجاؤ دنیا کے افسانے کی
مرکےبھی زندہ رہتےہیں بچھڑنے والے سب انسان
طوبیٰ گلشن
How useful was this post?
Click on a star to rate it!
Average rating 4 / 5. Vote count: 5
No votes so far! Be the first to rate this post.