دردمند شام |
خدا کرے پھر ایسی کوئی شام نہ ہو
میرے لب سے تیرا نام کبھی عیاں نہ ہو
تیرے سنگ گزرے ہر روز یہی شام
پھر جہاں میں کسی کا گماں نہ ہو
تیرے خیال میں رہوں چاہے دن ہو یا شام
پھر مجھے تیرے سوا کسی کا دھیاں نہ ہو
اندھیروں میں ڈوبے، ڈھل جاۓ جب شام
چاہے ہوجاۓ رسوا پر یہ دل ناداں نہ ہو
گزرجاۓ مصطفیٰ کی زندگی کی ہر شام
سزا بن جاۓ جس میں محبت کا نشاں نہ ہو
عبدال مصطفیٰ فیصل
How useful was this post? Click on a star to rate it! Average rating 4.2 / 5. Vote count: 12 No votes so far! Be the first to rate this post. |
This Post Has 2 Comments
Nice attempt
Wah! kia baat hai